ہارس ٹریڈنگ نہیں ہورہی ہےبلکہ لوگ اپنی ضمیرکی آوازپرچل رہےہیں
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ یہ بدنصیبی ہے کہ ملک میں آج عدل کا نظام ایک مذاق بن چکا ہے اورپارلیمان کا نظام بھی مفلوج ہے۔
منگل کواسلام آباد میں ایل این جی ریفرنس کیس کی سماعت سے قبل احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتےہوئے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے بتایا کہ پوراعدالتی نظام اسلام آباد میں مفلوج ہے۔ اسلام آباد میں عدالتوں کے بائیکاٹ کا مسئلہ حل ہونا چائیے۔وکلاکوچیمبرز کی جگہ ملنے چائیے۔جوجج صاحبان کیساتھ ہوااس کا بھی کوئی دفاع نہیں کرسکتا۔
ضمنی انتخاب سے متعلق انھوں نے کہا کہ ڈسکہ میں جوضمنی انتخاب کے دوران ہوا اس کی تحقیقات کےلیے ابھی تک نہ آئی جی پنجاب مل رہا نہ چیف سیکرٹری سے بات ہوئی ہے۔ وزیراعظم کہتے ہیں کہ ری پولنگ کر لیں لیکن یہ بات ری پولنگ کی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ بات اس حکومت کی ہے،وزیراعظم اوروزیراعلی کٹہرے میں کھڑےہیں۔جہاں وزیراعظم سینیٹ الیکشن کا شیڈول آنے کے بعد مداخلت کرے توکس کی سنیں۔
شاہد خاقان عباسی نےکہا کہ سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ کا جو فیصلہ ہوا وہ متنازعہ ہوجائے گا۔آئین بدلنا،ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔سینیٹ انتخابات کے لیےہارس ٹریڈنگ نہیں ہورہی ہےبلکہ لوگ اپنی ضمیرکی آوازپرچل رہے ہیں۔