بلوچستان حکومت نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کروانے کے لیے وفاقی حکومت کی حمایت کر دی۔
صوبائی حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں صرف پاکستان کے سینیٹ الیکشن میں سرمایہ کاری ہے جبکہ صدارتی آرڈیننس صاف نیت اور شفافیت پر مبنی ہے۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ اوپن بیلٹ کے حوالے سے حتمی فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کرے گی لیکن ہم نے اصولی بنیادوں پر آرڈیننس کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن ووٹ کے بجائے سرمایہ دار کو عزت دیتی ہے جبکہ حکومت کے بغض میں اوپن بیلٹنگ کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ اسمبلیوں کے تقدس کو پامال کرنے کے لیے پی ڈی ایم جماعتیں ہارس ٹریڈنگ کو فروغ دینا چاہتی ہیں۔
سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کا صدارتی آرڈیننس جاری
ترجمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں ماضی میں حکومت میں رہیں لیکن اپنے مفاد کی خاطر سینیٹ الیکشن میں کے حوالے سے اصلاحات نہ کیں۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ہفتہ 6 فروری کو سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے صدارتی آرڈیننس پر دستخط کیے تھے۔
صدارتی ریفرنس کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 122 میں ترمیم کی گئی ہے اور آرڈیننس کو آئین کی شق 186 کے تحت سپریم کورٹ کی رائے سے مشروط کیا گیا ہے۔