شہری مسائل کا شکار ہورہے ہیں
سندھ حکومت نے اپیل کی ہے کہ کراچی میں دھرنے جاری رکھیں مگر ہنگامی صورتحال میں سڑکیں کھولی جائیں۔ مریضوں کو آکسیجن کی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔
سانحہ مچھ کے خلاف کوئٹہ میں ہزارہ برادری نے 6 روز سے لاشوں کے ہمراہ دھرنا دے رکھا ہے۔ ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں درجنوں مقامات پر بھی تین دن سے جاری ہیں جس کے باعث کراچی میں بیشتر مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک معطل ہے اور نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔
سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے مظاہرین سما ٹی وی کی ساطت سے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ دھرنے جاری رکھیں لیکن اس بات کا بھی ضرور خیال رکھیں کہ روڈ پر گاڑی گزر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ’کل بھی اسپتالوں میں آکسیجن کی سپلائی متاثر ہوگئی تھی اور سڑکوں پر بزرگوں، خواتین اور بچوں کو تکالیف ہورہی تھیں۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ’میں اپیل کرتا ہوں کہ سڑکیں کھول دی جائیں۔ تاکہ لوگوں کو تکیلف نہ ہو۔ کیوں کہ وہ سب اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ اتنا بڑا سانحہ ہوا ہے، اس کے پیچھے ملک دشمن لوگ ہیں۔ جو چاہتے ہیں کہ ملک میں انتشار بڑھے، فرقہ واریت بڑھے، لسانیت بڑھے، تاکہ یہاں انتشار برپا ہو۔‘