اسلحےکی اسمگلنگ اب بھی ہورہی ہے۔
ایڈيشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹرجمیل نےبتایا ہےکہ کراچی میں اب بھی غیرقانونی اسلحہ بڑی تعدادمیں چھپا ہوا ہے۔انھوں نےبتایا کہ افغانستان سے بلوچستان اور پھراسلحہ کراچی اوراندرون سندھ لایا جاتا ہے۔انھوں نے یہ بی بتایا کہ جیسا اسلحہ اسٹریٹ کرمنلز کو چاہیے وہ پاکستان میں بنتا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نےسماء کوانٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ شہر میں اب بھی بڑی تعداد ميں غيرقانونی اسلحہ چُھپا ہے اوراسلحے کی اسمگلنگ اب بھی ہورہی ہے۔
ایڈيشنل آئی جی سی ٹی ڈی نےبتایا کہ اسلحہ کی اسمگلنگ میں بڑےآرگنائزڈ گروپ ملوث ہیں، افغانستان سےبلوچستان اور پھراسلحہ کراچی اوراندرون سندھ لایاجاتاہے۔
ڈاکٹر جمیل کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ20سے30سال غیرقانونی اسلحہ لایاگیا، جیسااسلحہ اسٹریٹ کرمنلزکوچاہیےوہ توہمارےملک میں بنتاہے اورمزید اسلحہ لانے کے راستے کراچی میں موجود ہیں۔
ڈاکٹرجمیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھینی اورچوری کی گاڑیاں2درجن کچےکےراستوں سےباہرجاتی ہیں۔