سپریم کورٹ نے جھنگ میں270 کنال اراضی منتقلی سے متعلق کیس میں فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے کہا کہ سرکاری زمین پرائیوٹ لوگوں کو نہیں دی جاسکتی۔ پنجاب حکومت کی اپیل منظور کرتے ہوئےزمین منتقل کرنے والے پٹواری کی برطرفی کا فیصلہ بحال کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ نے سرکاری اراضی منتقلی کیس میں فیصلہ سنادیا۔ سپریم کورٹ نے سرکاری زمین نجی شخص کو منتقل کرنےکے جرم میں ملوث پٹواری کی برطرفی کا فیصلہ بحال کردیا ہے۔
جھنگ میں 270 کنال اراضی نجی شخص کو منتقل کرنے والے پٹواری اللہ بخش کیخلاف حکومتی اپیل پر سماعت بدھ کو ہوئی ۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے اپیل تاخیرسے دائرکرنے پرسیکرٹری بورڈ ریونیو پنجاب بابر حیات تارڈ کوڈانٹ پلادی اور کہا کہ پٹواری سرکاری زمین فروخت کررہا ہے اور آپ نے اپیل میں تاخیر کی،اس معاملے پرآپ بھی ملوث ہیں،آپ کو بھی بھگتنا پڑے گا۔
سیکرٹری نےبتایا کہ یہ میرے عہدہ سنبھالنے سے پہلے کا کیس ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سیکرٹری صاحب ،ادھرادھر کی نہیں،افسرکی طرح بات کریں،جوغلطی پٹواری نےکی،اس سے بڑی غلطی لاء افسر کرے تو کیا ہوگا،پٹواری نے جتنی تنخواہ اور مراعات لیں وہ ان افسران سے ریکور کریں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ زائدالمیعاد اپیلیں خارج ہونےپر محکمہ کو ذمہ داران کے خلاف انکوائری کرنی چاہیے۔عدالت نے پنجاب حکومت کی اپیل منظور کرتے ہوئے سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور یہ بھی قرار دیا کہ سرکاری زمین نجی شخص کو منتقل کرنا محض غفلت نہیں،زمین پرائیوٹ لوگوں کو نہیں دی جاسکتی۔