وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں کشمیر سمیت دوطرفہ تعلقات اور خطے کے امور پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم آفس اسلام آباد سے جاری ہونیوالے اعلامیے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات چیت میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغربی یرغمالیوں کی افغانستان میں رہائی مثبت پیشرفت ہے، پاکستان کو خوشی ہے کہ رہائی پانے والے مغوی محفوظ اور آزاد ہیں۔
اعلامیے کے مطابق ٹرمپ نے امریکی اور آسٹریلوی مغویوں کی رہائی کے معاملے پر پاکستان کی کوششوں پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
چند روز قبل افغان حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں امریکی اور آسٹریلوی پروفیسر کو طالبان کے 3 قیدیوں کے بدلے رہا کیا گیا۔
صدر ٹرمپ سے بات چیت میں وزیراعظم عمران خان نے پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے افغان مفاہمتی عمل میں آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل کے فروغ کیلئے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو کشمیر کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ 80 لاکھ کشمیری 100 سے زائد روز گزرنے کے باوجود محاصرے میں ہیں۔
عمران خان نے امریکی صدر کی جانب سے کی گئی ثالثی کی پیشکش کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جموں و کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل نکالنے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔