سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں دودھ کی قيمت 94 روپے فی کلو برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔
منگل 12 نومبر کو ہائی کورٹ میں مقرر کردہ قیمت سے مہنگا دودھ فروخت کرنے سے متعلق کيس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے 5 دسمبر تک دودھ کی قيمت سے متعلق ايکٹ اور قانون سازی کی رپورٹ طلب کرلی۔
مہنگے دودھ کی فروخت پر حکام کےخلاف توہين عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے کارروائيوں سے متعلق رپورٹ عدالت ميں جمع کروائی۔
رپورٹ کے مطابق 24 اکتوبر سے اب تک 520 سے زائد دودھ فروشوں کےخلاف کارروائی کی، مہنگا دودھ بيچنے پر 33 لاکھ 66 ہزار سے زائد کے جرمانے کیے گئے جب کہ 4 افراد کو جیل بھیج دیا ہے۔
ڈیری فارم ایسوسی ایشن نے موقف اپنایا کہ جس ایکٹ کے تحت دودھ کی قیمت مقرر کی جا رہی ہے وہ ختم ہوچکا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق عدالت نے 94 روپے لیٹر دودھ فروخت کرنے کا پابند کیا تھا لیکن اس کے باوجود شہر کے بیشتر علاقوں میں اب بھی 110 روپے فی لیٹر روپے فروخت ہو رہا ہے۔
عدالت آل کراچی ملک ریٹلرز ایسوسی ایشن کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔