لاڑکانہ میں بی بی آصفہ ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کی ہلاکت سے متعلق جوڈیشل انکوائری کمیشن کو پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ مل گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موت دم گھٹنے سے واقع ہوئی۔
سیشن جج اقبال حسین میتلو کی زیر نگرانی جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات جاری ہیں۔ تازہ ترین پیش رفت کے مطابق نمرتا کی موت کی اصل وجہ دم گھٹنا ہے مگر یہ واضح نہ ہوسکا کہ گلا دبایا گیا یا پھندے سے لٹکنے کے باعث دم گھٹ گیا۔
حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نمرتا کے گلے پر نشانات موجود تھے اور کیمیکل رپورٹ میں کوئی زہریلی ادویات نہیں ملیں جبکہ ہسٹو پیتھالوجی رپورٹ کے مطابق نمرتا کے دل، گردوں، جگر اور پھیپھڑوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہدایت کی گئی ہے کہ دم گھٹنے کی وجہ گلا دبانا ہے یا پھر پھندا، اس بارے میں حتمی رائے تحقیقات کرنے والے افسران جائے وقوعہ سے ملنے والے شوہد کی بنیاد پر کریں۔
گزشتہ ہفتے نمرتا کی ڈین این اے رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں انکشاف ہوا کہ نمرتا کے جسم اور کپڑوں سے ایک مرد کے ڈی این اے سیمپل ملے ہیں تاہم نمرتا کے ڈی این اے سے ملنے والے سیمپل گرفتار ملزمان مہران ابڑو اور علیشان میمن کے ڈی این اے سیمپلز سے میچ نہیں ہوئے۔
اس رپورٹ کے بعد کیس کے بارے میں مزید شکوک و شبہات اور سوالات پیدا ہوگئے تھے جس پر پولیس نے تیسرے نامعلوم فرد کی تلاش شروع کردی تھی مگر ابھی تک اس معاملے میں کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی۔
یاد رہے کہ طالبہ نمرتا کی لاش 16 ستمبر کو ہاسٹل کے کمرے سے ملی تھی۔ ان کے اہل خانہ نے مقدمہ درج کرانے انکار کردیا تھا مگر سول سوسائٹی کے سخت احتجاج پر پولیس نے ریاست کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے 2 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے ایک نوجوان نمرتا کا دوست ہے اور نمرتا اس سے شادی کی خواہشمند تھی۔ نوجوان نے کافی عرصہ نمرتا کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرنے کا انکشاف بھی کیا۔