اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے کو شادی ہالز گرانے سے روک دیا، جبکہ 2 ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی۔
جسٹس عامر فاروق نے شادی ہالز اور مارکی مالکان کی درخواست پر حکم امتناع جاری کیا۔
درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ شادی ہالز ریگولر کرانے کو تیار ہیں لیکن بھاری فیسیں خلاف قانون ہیں، دیہی علاقوں میں قائم شادی ہالز سے فیسوں کی وصولی سی ڈی اے کا اختیار نہیں۔
پراپرٹی ریگولرائز کرنے کی درخواست پر سی ڈی اے نے ابھی فیصلہ نہیں کیا۔
عدالت نے شادی ہالز اور مارکیوں سے متعلق تمام کیسز اکٹھا کرنے کی ہدایت کی اور سی ڈی اے سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی۔
سی ڈی اے نے دس اپریل کو مارکیاں اور شادی ہالز گرانے کا نوٹس جاری کیا تھا۔