وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور افتخار درانی کا اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ برطانیہ میں شریف فیملی کی نئی پراپرٹی کی خبر میڈیا کی طرف سے سامنے آئی ہےجس کی فوری جانچ کرنے سے نئے معاملات سامنے آئے ہیں کہ شریف فیملی کے سینٹرل لندن کی اس...
وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور افتخار درانی کا اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ برطانیہ میں شریف فیملی کی نئی پراپرٹی کی خبر میڈیا کی طرف سے سامنے آئی ہےجس کی فوری جانچ کرنے سے نئے معاملات سامنے آئے ہیں کہ شریف فیملی کے سینٹرل لندن کی اس پراپرٹی کی قیمت دو اعشاریہ تین ملین پاؤنڈ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پراپرٹی 2016 میں حسن نواز کے نام پر تھی جسے مارچ 2018 میں بیچا گیا، فلیٹ کلثوم نواز کے نام پر تھا،جس کی اثاثہ جات چھپائے گئےجس کو کبھی ظاہر ہی نہیں کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ یہاں سوال وہی سامنے آتا ہے کہ یہ پراپرٹی کہاں سے آئی اور اس کا زریعہ کیا تھا؟جس کی تفصیلات نیب کو بھجوائی جارہی ہیں۔
اس موقعہ پر افتخار درانی کا کہنا تھا کہ رائیونڈ کی سیکورٹی پر60کروڑ کا خرچہ کیا گیا جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نےوزیراعظم کے جہازکو استعمال کیا اس کے علاوہ مریم نواز کے خلاف بھی جہاز کےخرچےکا کیس نیب کوبھیجیں گے،جب کہ پانچ سال ميں حکومت کی جانب سے دئیے گئے تحفوں پر کےخرچ کا ريکارڈ بھی مل گيا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف 2018 میں الیکشن کا سال ہونے کی وجہ سے سی ایم پنجاب ہاؤس میں گفٹ کی مد میں 256 فیصد ہوا جس کی تحقیقات کے لیے نیب سے رابطہ کر لیا ہے۔