قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی کی شکایات پر سیاسی شخصیات اور بحریہ ٹاؤن کے خلاف زمینوں پر غیر قانونی قبضے کی تحقیقات کی منظوری دے دی۔
جمعہ 3 اگست کو چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ کیخلاف تخت پڑی اور نیو مری ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے زمینوں پر مبینہ غیر قانونی قبضے کی شکایات پر نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے تحقیقات کی منظوری دی۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیلئے نیا شکنجہ تیار کیا گیا جبکہ ’’نیکسٹ جنریشن موبائل سروس‘‘ کو غیرقانونی ٹھیکہ دینے کے الزام میں انوشہ رحمن اور سابق چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ سے بھی تحقیقات کی جائے گی۔
مبینہ طور پر قومی خزانے کو لوٹنے والوں میں سینیٹر روبینہ خالد، سابق وزیراعظم نوازشریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، سابق صوبائی وزیر بلوچستان صادق علی عمرانی اور کمشنر اوورسیز پاکستانیز افضال بھٹی بھی شامل ہیں۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ نے بی آر ٹی پشاور پراجیکٹ، نیلم جہلم منصوبے اور پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی کے افسران کیخلاف بھی مبینہ بدعنوانی پر تحقیقات کی منظوری دی۔