فائن فوٹو
سماجی رابطے کی مشہور ایپ واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی سے متعلق شکوک و شبہات پر واٹس ایپ کے سربراہ نے وضاحت پیش کردی۔ سربراہ ول کیتھکارٹ کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی سے صارفین کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوگی اور نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر اپنے تفصیلی بیان میں واٹس ایپ کے سربراہ “ول کیتھکارٹ” کا کہنا تھا کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث ہم یا فیس بک آپ کے نجی پیغامات یا کالز کو نہیں دیکھ سکتے، ہم اس ٹیکنالوجی کی فراہمی اور عالمی سطح پر اس کے دفاع کیلئے پرعزم ہیں۔
I’ve been watching a bunch of discussion this week about the privacy policy update we’re in the process of making @WhatsApp and wanted to share some thoughts.
— Will Cathcart (@wcathcart) January 8, 2021
Thread 👇
ول کیتھکارٹ نے اپنے تفصیلی بیان میں واضح کیا کہ ہم نے اپنی پالیسی کو شفافیت کیلئے اپ ڈیٹ کیا ہے۔ اس میں پیپل ٹو بزنس آپشنل فیچرز کی بہتر وضاحت کی گئی ہے۔ ہم نے اسے اکتوبر میں تحریر کیا تھا، جس میں واٹس ایپ میں موجود کامرس کو بھی شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو شاید علم نہیں کہ متعدد ممالک میں کاروباری اداروں کے واٹس ایپ پیغامات کتنے عام ہیں۔ درحقیقت روزانہ 17 کروڑ سے زیادہ افراد کسی ایک بزنس اکاؤنٹ کو میسج کرتے ہیں اور متعدد ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا دیگر اداروں کے ساتھ پرائیویسی میں مقابلہ ہے، جو کہ دنیا کیلئے بہت اچھا ہے۔ لوگوں کے پاس انتخاب ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح رابطہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کے میسجز کوئی اور نہیں دیکھ سکتا۔ کچھ لوگ بشمول کچھ حکومتیں اس سے اتفاق نہیں کرتیں۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی سے متعلق ایپ پر جاری نوٹیفکیشن دنیا بھر میں صارفین کو موصول ہوئے ہیں۔ نوٹی فیکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا گیا کہ صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کے متبادل آپشن کیا ہیں
فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔ واٹس ایپ کی جانب سے گزشتہ دنوں تمام صارفین کو پرائیوسی پالیسی کے حوالے سے ایک پیغام ارسال کیا گیا جس سے صارفین کو اتفاق کرنا تھا۔
کمپنی کی جانب سے بتایا گیا کہ جو صارف نئی پرائیوسی پالیسی سے اتفاق نہیں کرے گا تو 9 فروری کے بعد اُس کا واٹس ایپ اکاؤنٹ بلاک کردیا جائے گا۔ واٹس ایپ کی نئی پرائیوسی پالیسی پر صارفین نے بہت زیادہ تحفظات کا اظہار کیا کیونکہ اب کمپنی فیس بک اور دیگر تھرڈ پارٹیز کے ساتھ صارف کا تمام اہم ڈیٹا شیئر کرے گی۔
واٹس ایپ نے اس پالیسی کے ذریعے صارف سے اجازت مانگی کہ وہ اُس کی چیٹ، کالز، وائی فائی اور اُس سے جڑنے والے دیگر نمبر، خرید و فروخت سمیت دیگر معلومات فیس بک یا کسی بھی تھرڈ پارٹی کو فراہم کردے۔
I want to share how committed everyone @WhatsApp is to providing private communication for two billion people around the world. At our core, that’s the ability to message or call loved ones freely protected by end-to-end encryption and that’s not changing.
— Will Cathcart (@wcathcart) January 8, 2021
That’s why we are so committed to end-to-end encryption, and why we keep improving the privacy of WhatsApp, such as with our launch of disappearing messages in November. Our innovation on privacy will continue.
— Will Cathcart (@wcathcart) January 8, 2021