آسٹریا پولیس نے کہا ہے کہ ویانا میں فائرنگ کے واقعات کے ملزم کی شناخت ہوگئی ہے۔ ملزم داعش سے متاثر ہوکر پہلے شام جانے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا اور کچھ عرصہ جیل میں بھی رہا ہے۔ ملزم کے پاس مقدونیہ اور آسٹریا کی دوہری شہریت تھی۔
حکام کے مطابق پیر کی شب حملہ آور 20 سالہ فِزولائی نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا کے ایک مصروف علاقے میں خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی تھی جس میں چار افراد مارے گئے۔ اس دوران پولیس کی جوابی فائرنگ سے ملزم بھی مارا گیا۔
سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران فیضولائی کے گھر سمیت 18 مقامات پر چھاپے مارے اور اس کے ممکنہ ساتھیوں کی تلاش میں 14 متشبہ افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ ملزم حملہ اکیلے کیا اس کے ساتھ دیگر لوگ بھی ملوث تھے۔
آسٹریا کے وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے پر پتہ چلتا ہے کہ تاحال ایک حملہ آور کے علاوہ کسی دوسرے شخص کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حملہ آور کے پاس خودکار ہتھیار تھے جبکہ وہ جعلی دھماکہ خیز بیلٹ پہنے ہوئے تھا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملزم کے پاس مقدونیہ اور آسٹریا کی دوہری شہریت تھی۔ گزشتہ سال اپریل میں شام جانے کی کوشش کرنے پر ملزم کو دہشت گردی کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔ اس کے بعد مجرم کو حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے ڈی ریڈیکلائزیشن پروگرام میں داخل کرایا گیا تھا جہاں اس نے 22 ماہ گزارنے تھے مگر وہ مدت پوری ہونے سے قبل ہی رہا ہوگیا۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ مجرم نے انصاف کے نظام اور اس کے ذمہ دار لوگوں کو بے وقوف بنانے میں کامیاب ہوگیا۔