برطانیہ کی حکومت ایک خفیہ ٹرائل کی کامیابی کے بعد ملک میں لاکھوں کرونا وائرس اینٹی باڈیز ٹیسٹ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق انسانوں پر کئے جانے والے ٹرائلز میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ٹیسٹ 98.6 فیصد تک درست ہے اور 20 منٹ میں ہو جانے والے ٹیسٹ سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ کوئی شخص کبھی بھی کرونا کا شکار رہا ہے یا نہیں۔
برطانوی اخبار کے مطابق یہ ٹیسٹ ’یو کے ٹیسٹ کنسورشیم‘ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کی شراکت سے تیار کیا ہے۔
برطانوی حکومت کے اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ پروگرام کے سربراہ اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں میڈیسن کے پروفیسر سر جان بیل نے کہا ہے کہ تیزی سے کیا جانیوالا یہ ٹیسٹ حیرت انگیز ہے اور ہم اسے اپنے بل بوتے پر خود کرسکتے ہیں۔
برطانوی حکومت کیلئے بڑے پیمانے پر یہ ٹیسٹ کرنے میں کچھ رکاوٹیں حائل ہیں۔ مارچ میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا تھا کہ چین سے آرڈر کئے گئے ٹیسٹ ’گیم چینجر‘ ثابت ہونگے لیکن وہ غیر مؤثر ثابت ہوئے۔
تاحال برطانیہ میں اینٹی باڈیز کیلئے ایک ہی ٹیسٹ منظور کیا گیا ہے جو بلڈ سیمپل لیکر کیا جاتا ہے اور اس کا نتیجہ آنے میں کئی روز لگتے ہیں۔
اخبار کے مطابق اُمید کی جارہی ہے کہ برطانیہ میں آئندہ چند ہفتوں میں اس ٹیسٹ کی ریگولیٹری منظوری مل جائے گی اور اس کیلئے ملک کے اندر فیکٹریوں میں لاکھوں پروٹو ٹائپ تیار کرلئے گئے ہیں۔
وزراء کا کہنا ہے کہ ’اے بی سی 19 لیٹرل فلو‘ نام کا یہ ٹیسٹ رواں برس کے آخر تک بڑے پیمانے پر اسکریننگ کیلئے دستیاب ہو جائے گا۔ اُمید ہے کہ برطانیہ میں یہ ٹیسٹ فری ہوگا اور یہ مارکیٹ کے بجائے آن لائن مہیا کیا جائے گا۔