کولاج: سماء ڈیجیٹل
فلمساز شرمین عبید چنائے نے ترک ڈرامہ سیریل ”ارطغرل غازی” میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ حلیمہ سلطان کو پاکستان سپرلیگ میں پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسڈر بنائے جانے سے متعلق اطلاعات پرناخوشی کااظہارکیا ہے۔
شرمین عبید چنائے نے اپنے تحفظات کااظہار کرتے ہوئے ایک انسٹاگرام پوسٹ پرتبصرہ کیا” ایک ترک اداکارہ جس کے ملک میں اسپورٹس نہیں کھیلے جاتے اب کرکٹ کاچہرہ بنے گی۔پاکستانی اداکاراوں کے ساتھ کیا ہوا، کیا وہ سب غائب ہوگئی ہیں جو ہمیں غیرملکی اداکارہ کی ضرورت پڑگئی”۔
ایک ایسے صارف کو جواب مدیتے ہوئے جس کا کہنا تھا کہ غیر ملکی اداکار پاکستانی فلمی صنعت کی نمائندگی کریں گےشرمین نے مزید لکھا کہ ”اگر ترک اداکاروں کو اسی طرح ادائیگیاں کرتے رہے تو ہماری بچی کھچی صنعت بھی ختم ہوجائے گی ۔ یہ سب ہمارے پاکستانی فنکار بھی کرسکتے ہیں”۔
اداکارہ کی تازہ ٹویٹ نے ان اطلاعات کو ایک بارپھر تقویت دی کہ وہ پاکستان سپرلیگ کے سیزن 6 میں پشاور زلمی کی برانڈ ایمبیسڈرہوں گی۔
جولائی 2020 میں پشاورزلمی کے مالک جاوید آفریدی نے ارطغرل کے ہیرو انجن التان کو ٹیم کا برانڈ ایمبیسڈر بنانے سے متعلق رائے مانگے جانے کے بعد ایسرا کوبرانڈ ایمبیسڈربنانے کاعندیہ دیتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا تھا ”کیسا لگے گا اگرہم یہی آفرحلیمہ سلطان کو بھی کریں ”۔
اب ایسرا بلگیچ نے ٹوئٹرپراپنی ٹویٹ اورانسٹا اسٹوری میں اسلامیہ کالج پشاورکی تصویرشیئرکرتے ہوئے لکھا ” پھولوں کا شہر” جس کے بعد بیشترمداحوں نے تبصرہ کیا کہ وہ پشاورمیں موجود ہیں۔
The City of Flowers. pic.twitter.com/N2HnVrzj0c
— Esra Bilgiç (@esbilgic) January 19, 2021
اس سے قبل اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی کیو موبائل کیڈیوائس ویومیکس پرو کے لیے برانڈ ایمبیسڈرمقرر کیے جانے کے بعد ایسرا کوٹیلی کام سروس پروائیڈر جازنے بھی اپنا برانڈ ایمبیسڈرمقررکیا، حال ہی میں انہوں نےمعروف فیشن برانڈ کھاڈی کیلئے بھی فوٹوشوٹ کروایاتھا تاہم کسی بھی پراجیکٹ کیلئے وہ پاکستان نہیں آئیں۔
پاکستانی اداکاروں کو اہمیت دی جائے اور زرمبادلہ بچایا جائے اور پاکستانی اداکار کسی لحاظ سے بھی کم نہیں ہیں
وَتُعِزُّ مَنْ تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَاءُ ۖ
شرمین عبید چناۓ کو پاکستانیوں کے معاملات میں دخل دینے کا کوئ حق نہیں ہے۔
جی یہی آفر اگر کسی ہندوستانی اداکار کو دی جاتی توکس کوبرانہ لگتا
پاکستانی فلمساز شرمین کون سا اچھا کام کر رہی ھے۔ دوسرا یہ کہ ترکی اپنی تاریخ رکھتا ھے اور دین اسلام کیلئے کام کیا اور اسلامی سلطنت یعنی خلافت قائم کی۔
اور ان شاءاللہ 2023 کے بعد ترکی میں دوبارہ خلافت ضرور قائم ھوگی۔ کیونکہ وھاں طیب رجب اردگان ھے عمران خان نہیں جو سیاست چلانے ناپاک زبان سے ریاست مدینہ کا نام لیتا ھے۔
جبکہ پاکستان اللہ سبحانہ و تعالی کا پوشیدہ رازوں میں ایک ھے۔ مگر پاکستان کا نظام چلانے والے دین اسلام سے ناواقف ہیں ۔
پاکستانی اداکار بےغیرتی اور بے حیائی کو فروغ دے رہے ہیں ہر ڈرامہ طلاق، ناجائز تعلقات گھر میں لڑائی جھگڑوں کو دیکھا رہا ہے، قوم جس سیلیبرٹی کو پسند کرتی ہے ہے کمپنیاں اسی پر پیسا لگائیں گی نا کہ فضول لوگوں پر
پاکستانی اداکاروں کے ساتھ زیادتی ہے۔ لیکن پاکستانی فنکاروں کو بھی اپنے کام کا دائرہ کار وسیع کرنا چاہیے۔ یہ ان ہی کا پیدا کردہ خلا ہے جس کو ارطغرل جیسے ڈراموں نے پر کیا ہے۔ پی ٹی وی کے دور کے یادگار تاریخی ڈرامے ہیں ۔ پرائیویٹ پروڈکشن ہاؤسز نے ان سے کچھ نہیں سیکھا۔ انڈین ڈراموں کی نقل میں اپنے اچھے موضوعات کو چھوڑ دیا۔ کیونکہ پوری ٹیم محنت کرنا اور مشکل کام سیکھنا نہیں چاہتی ہے۔
shermeen
q
jelous
ho
rhe
hy.
اگر ترکی میں کرکٹ نہیں کھیلی جاتی تو کیا ہوا، پچھلے ستر سال سے پاکستان میں انگلش اور اس سے پہلے انڈین فلمیں دیکھی جاتی رہی ہیں ، اس پہ اںن محترمہ کو کوئی اعتراض نہیں ہوا
؟
شرمین صاحبہ یہ خیالات آپ لوگوں کو ترکی اداکاروں کے بعد ہی کیوں آئے ؟
ye Pakistani actor’s ko sharam krni chahiye Turkish hamaray bhai hain ye jealousy feel krty hain