گزشتہ رات سے سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے ایک رستوران کی ویڈیو وائرل ہے جس میں ریستوران کی مالک دو خواتین کو اپنے مینیجر کی انگریزی کا مذاق اڑارہی ہیں، ویڈیو وائرل ہونے پر شوبز شخصیات نے بھی تنقید کے نشتر چلادئیے۔
اداکار عدنان صدیقی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ پیسوں سے تمیز نہیں خریدی جاسکتی۔
Rightly money can’t buy you manners. Disgusted at the video of two ladies humiliating their restaurant manager for broken English. They have no right to insult him for earning an honest living. Never setting my foot at Cannoli restaurant. #shuncannoli #isb
— Adnan Siddiqui (@adnanactor) January 21, 2021
عدنان صدیقی نے کہا کہ ٹوٹی انگریزی کی وجہ سے دو خواتین نے اپنے ریستوراں کے منیجر کی توہین کی جو غیر مناسب ہ، ان کے پاس کسی کی توہین کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔اس ریسٹورنٹ میں کبھی قدم نہیں رکھوں گا ۔
When I shifted to Pakistan & was learning to read Urdu for scripts, a wise lady pointed out: "If you live in Pakistan & can not read and write it's national language, you are technically illiterate."
— Ushna Shah (@ushnashah) January 21, 2021
I know many well-educated illiterates. In fact, I barely made the mark. #urdu
اداکارہ اشنا شاہ کا کہنا تھا کہ جب میں پاکستان شفٹ ہوئی تو میں نے اسکرپٹ کے لئے اردو پڑھنا سیکھی تھی، ایک عقلمند خاتون نے نشاندہی کی تھی کہ اگر آپ پاکستان میں رہتے ہیں اور اس کی قومی زبان نہیں لکھ پڑھ سکتے تو تکنیکی طور پر آپ ان پڑھ ہیں۔
کسی کو صفائی دینے کی ضروت نہیں، ریستوان کا بیان
انہوں نے کہا کہ میں بہت سارے پڑھے لکھے ان پڑھ لوگوں کو جانتی ہوں۔
No damage control can undo the embarrassment here. Even if he’s your best buddy, how is such leg pulling acceptable in 2021? How? https://t.co/TT178bBFUe
— Anoushey Ashraf (@Anoushey_a) January 21, 2021
اداکارہ انوشے اشرف کا کہنا تھا کہ اس کے ازالے کوئی بھی اقدام اس کے شرمندگی کو ختم نہیں کرسکتا چاہیئے خواہ وہ آپ کا بہت اچھا دوست کیوں نہ ہو سال 2021 میں کسی کی اس طرح ٹانگ کھینچنا قابل قبول نہیں ہے ۔
اس کے علاوہ اداکار احمد علی بٹ ، ماورا حسین سمیت دیگر اداکاروں نے بھی ویڈیو پر تبصرہ کیا ۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خواتین جو خود کو ایک ریسٹورنٹ کا مالک بتاتی ہیں وہ اس ریسٹورنٹ کے منیجر کو بلا کر اس کے ساتھ انگریزی میں بات چیت کرتی ہیں جبکہ منیجر کی انگریزی اتنی اچھی نہیں ہوتی جس پر وہ اس کا مذاق بناتی ہیں اور تمسخر اڑاتے ہوئے ہنستی بھی ہیں۔
بعدازں ریستوران کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ انھیں اپنی ٹیم کے ایک رکن کے ساتھ ‘ہلکی پھلکی گفتگو’ کو لوگوں کی جانب سے غلط انداز میں لیے جانے پر افسوس اور حیرانی ہے، اور جہاں وہ کسی کو بھی ٹھیس پہنچنے پر معافی مانگتے ہیں، وہیں انھیں اپنے ملازمین کے ساتھ اچھے سلوک پر کسی کو صفائی دینے کی ضرورت نہیں ہے۔