معروف گلوکار علی ظفر کے خلاف ایک خاتون نے 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔
لینا غنی نامی خاتون نے سندھ ہائی کورٹ میں علی ظفر کے خلاف دعویٰ دائر کیا، عدالت نے سیشن جج لاہور کے ذریعے معروف گلوکار کو 25 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ علی ظفر نے مجھے پہلی مرتبہ 2014ء میں لندن میں پاکستانی فیشن کے دوران ہراساں کیا اور اُسی برس علی ظفر نے مجھ سے دو مرتبہ پھر نازیبا گفتگو کی۔
After years of personal and legal attacks by Mr. Zafar, I have decided to stand up for myself and fight back.
— Leena (@Leena_Ghani) January 13, 2021
They said go to the courts. So I did. #metoo #TimesUp pic.twitter.com/XSRyaMuTLB
خاتون لینا غنی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ 19 مارچ 2018ء کو معروف سنگر میشا شفیع اور ایکٹریس صبا قمر نے بھی علی ظفر پر ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ میں نے علی ظفر کی طرف سے ہراساں کیے جانے سے متعلق اپنی بہن اور دوستوں کو بھی آگاہ کیا۔
It's time we fight back and create legal precedence that protects all women against sexual harassment and defamation. pic.twitter.com/i5aqvkoQRF
— Leena (@Leena_Ghani) January 13, 2021
لینا غنی نے مزید کہا کہ علی ظفر کا 20 دسمبر 2020 کا ری ٹوئٹ اور 22 دسمبر کا ٹوئٹ جھوٹ پر مبنی ہے جبکہ معروف گلوکار کے یہ ٹوئٹس بدنیتی پر مبنی ہیں۔
خاتون درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ایسے مواد اورخبروں سے مجھے نیچے دکھانے کی کوشش کی جائے گی، میرا میشا شفیع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
لینا غنی نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ علی ظفر کے اقدامات سے مجھے ذہنی اذیت پہنچی ہے اس لیے مجھے 50 کروڑ روپے معاوضہ بطور ہرجانہ دلوایا جائے۔