تاجر پریشان
فیصل آباد میں دھاگے کی قلت کے باعث پچيس فیصد گارمنٹ یونٹس بند ہوگئے جس کی وجہ سے بیرون ملک سے ملنے والے آرڈرز بھی کینسل ہونے لگے ہيں۔
فیصل آباد میں گزشتہ دو ماہ کے دوران دھاگے کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافہ اور مصنوعی قلت سے 25 فیصد ٹیکسٹائل صنعتیں بند ہوگئیں۔
صنعتکار فرخ اقبال کا کہنا ہے کہ ہمیں روز کے روز یارن ملتا ہے اور اسی وجہ سے ہماری پروڈکشن بھی پچاس فیصد رہ گئی ہے۔ اگر حکومت نے واہگہ بارڈر نہ کھولا تو ہم چند دنوں میں مکمل بند ہوجائیں گے۔
بیرون ممالک سے ملنے والے 50 فیصد آرڈرز اضافی ریٹس کے باعث منسوخ ہونے پر ایکسپورٹرز بھی پریشان ہیں۔
صنعتکارعارف احسان ملک نے بتایا کہ ہمیں جس ریٹ پر یارن مل رہا ہے، اس کی وجہ سے ہم مارکیٹ میں مقابلہ نہیں کرپا رہے۔ ہمارے پچاس فیصد آرڈرز کینسل ہوگئے ہیں۔ مارکیٹ میں آرڈرز موجود ہیں مگر ہمارے پاس دھاگہ ہی نہیں ہے۔
ٹیکسٹائل صنعتکاروں نے دھاگے کی قیمتوں میں کمی اور دستیابی نہ ہونے پر آئندہ ہفتے احتجاج کی دھمکی بھی دے دی۔
آپ کے تبصرے :
گھبرانے کی ضرورت نہیں تبدیلی آنے والی ہۓ- یے سب پچھلی حکومتوں کی وجہ سے ہے