جماعت اسلامی نے بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنا دیتے ہوئے جمعہ 28 جنوری کو کراچی میں پانچ شاہراہیں مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل 25جنوری کو جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے دھرنے کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سندھ اسمبلی پر دھرنا جاری رہے گا جبکہ شہر کی پانچ اہم شاہراہیں بند کر دی جائیں گی اور صرف ایمبولینس کا راستہ دیا جائے گا۔
بند کیے جانے والی شاہراہیں یہ ہیں۔
نینشل ہائی وے
سپر ہائی وے
لسبیلہ چوک
یونیورسٹی روڈ
ماڑی پور روڈ
جماعت اسلامی کالے بلدیاتی قانون کے خلاف جمعہ 28 جنوری کو مندرجہ ذیل مقامات پر دھرنہ دے کر راستے مکمل بند کردے گی۔ نینشل ہائی وے
سپر ہائی وےلسبیلہ چوکیونیورسٹی روڈماڑی پور روڈ#JIDharna_SindhAssembly pic.twitter.com/KTQDb0KRoR— Jamaat e Islami Karachi (@KarachiJamaat) January 25, 2022
حافظ نعیم الرحمٰن نے اپیل کی ہے کہ عوام متبادل راستہ اختیار کرے اور دھرنوں میں شامل ہوجائے۔
دوسری جانب، جماعت اسلامی پاکستان نے چھ فروری سے ملک بھر میں دھرنوں کا اعلان کر ديا جبکہ مارچ میں حکومت کيخلاف اسلام آباد میں فیصلہ کن دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم کے مطابق جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل کے لیے تحصیل، صوبائی و قومی حلقوں اور ضلعی ہیڈکواٹرز پر 101 دھرنے دے گی۔
6 فروری سے تحصیل،صوبائی و قومی حلقوں اور ضلعی ہیڈکواٹرز پر 101 احتجاجی دھرنوں کا آغاز ہو جائے گا،مارچ میں اسلام آباد کا فیصلہ کُن دھرنا حکومت کے ہوش اُڑانے کے لیے کافی ہو گا،ہماری جنگ کسی ایک پارٹی یا حکومت سے نہیں بلکہ استعماری نظام سے ہے۔
امیر العظیم سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی pic.twitter.com/sbiZKjCopF— Jamaat-e-Islami (@JIPOfficial) January 26, 2022
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کا فیصلہ کُن دھرنا حکومت کے ہوش اُڑانے کے لیے کافی ہوگا اور ہماری جنگ کسی ایک پارٹی یا حکومت سے نہیں بلکہ استعماری نظام سے ہے۔
امیر العظیم نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی پارٹیوں کی بجائے 40 چوروں کی حکومت ہوتی ہے، جو نادیدہ اشاروں پر ہر بار نیا علی بابا منتخب کرکے قوم پر مسلط کرتے ہیں۔