ٹرانسپرنسی انٹرنيشنل کی سالانہ فہرست ميں پاکستان کی مزيد تنزلی ہوگئی ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنيشنل کی سالانہ رپورٹ میں پاکستان 180 ممالک کی فہرست ميں 124 سے 140 ویں نمبر پر چلا گيا ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان 100 ميں سے صرف 28 پوائنٹ حاصل کرسکا ہے۔ پچھلےسال انڈیکس میں پاکستان کااسکور31تھا۔
اس سے قبل پاکستان کا اس فہرست میں 124 واں نمبر تھا جب کہ سال 2019 ميں پاکستان 120 ویں نمبر پرتھا۔
According to Corruption Perception Index (CPI 2021), corruption has increased in Pakistan. Pakistan ranks 140 out of 180 countries.
— TI Pakistan (@TIPakistan1) January 25, 2022
Transparency International has released Corruption Perception Index 2021. This year, Pakistan’s score has reduced by 3 points and rank by 16 points. pic.twitter.com/i36MaUl6fS
کرپشن پرسیپشن انڈیکس کا اسکور کم ہونا کرپشن میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔اس فہرست میں 100 اسکور والا ملک کرپشن سے پاک اور0 اسکور والا ملک انتہائی کرپٹ ہوتا ہے۔
دنیا بھر میں کرپشن کی سطح میں عمومی طورپر تبدیلی نہیں آئی ہے۔ سی پی آئی مختلف اداروں کے جمع کردہ ڈيٹا کی بنياد پرکرپشن کا تاثرمرتب کرتا ہے۔
کرپشن انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی پرپاکستان مسلم لیگ (ن) کےصدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نےمسلسل دوسری بارگواہی دی ہے کہ عمران خان کی حکومت کرپٹ اور چور ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالمی ادارے کی رپورٹ فردِ جرم ہے،کرپٹ حکمران استعفیٰ دیں کیوں کہ ملک ان کی لوٹ مار کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرحمزہ شہباز شریف کی جانب سے بیان جاری کیا گیا کہ تحریک انصاف کی کرپشن اور لوٹ مار کی بدولت پاکستان دنیا بھر میں رسوا ہوگیا ہے۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ اس حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے۔