ایران میں ایک کسان فیملی اپنے فارم میں لیموں کے درخت لگانے کے لیے کھدائی کر رہی تھی کہ اسی دوران انہیں تین عراقی فوجیوں کی باقیات ملی ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ عراقی فوجی 1980 سے 1988 کے درمیان ایران عراق جنگ کے دوران مارے گئے تھے۔
جن فوجیوں کی باقیات ملی ہیں انہوں نے ملٹری ڈاگ ٹیگز پہن رکھے تھے جبکہ انکے خاندان کے افراد کو تلاش کرنے کے لیے کئی صحافی سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کر رہے ہیں۔
راسلني احد الاخوة من مدينة الاهواز ارسل لي هذا الفديو الذي
يؤكد فيه عثور احد الاخوة في احدى المناطق الايرانية_العراقيةعلى رفاة جنود عراقيين استشهدوا ابان الحرب العراقية_الايرانية وقد وجدوهم اثناء زراعة حديقتهمعمموا الفديو لايصال الخبر لذويهم او اقربائهمالاسماء في التعليقات pic.twitter.com/u35Y3bnwG8— رفيف الحافظ (@RAFEEF_alhafedh) January 12, 2022
یہ دریافت ایک ایسے خاندان نے کی ہے جو جنوب مغربی ایران میں اھواز قصبے کے قریب دار چیا گاؤں کے باہر ایک فارم کا مالک ہے۔
عراقی ٹی وی چینل آئی نیوز کے ساتھ کام کرنے والے صحافی رفیع الحفید کی طرف سے 12 جنوری کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں دو کھوپڑیوں سمیت ہڈیاں دکھائی دیتی ہیں۔
[caption id="attachment_2506722" align="alignnone" width="800"]ویڈیو بنانے والے کسان کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے فارم میں لیموں کے درخت لگا رہے تھے کہ اس دوران ہمیں دو فوجیوں کی باقیات ملیں‘۔
آخر میں، تین فوجیوں کی باقیات دریافت ہوئیں جن کے ڈاگ ٹیگز پر ان کے نام اور بلڈ گروپس لکھے ہوئے ہیں۔
پچھلے چند سالوں میں، بین الاقوامی ریڈ کراس کی نگرانی میں ایران اور عراق کے درمیان فوجیوں کی باقیات کے متعدد تبادلے ہوئے ہیں۔ جنوری 2021 میں عراق نے چار عراقی فوجیوں کی باقیات کے بدلے 57 ایرانی فوجیوں کی باقیات ان کے وطن واپس بھیجیں۔