وزیراعظم عمران خان نے آج ایک بار پھر عوام سے براہ راست ٹیلی فون پر بات چیت کریں گے براہِ راست فون کالز سنیں گے۔
عمران خان اتوار کو ”آپ کا وزیراعظم” پروگرام کے تحت ٹیلی فون پر براہ راست شہریوں کی شکایات اور تجاویز سنیں گے
فون کالز کا سلسلہ اتوار کی سہ پہر ساڑھے تین کے بعد شروع ہوگا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سیاسی امور کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا عمران خان شہریوں کی شکایات اور تجاویز سنیں گے اور انہیں حکومت کے کیے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کریںگے۔
اگر آپ بھی وزیراعظم سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو رابطہ نمبر 9224900-051 پر کال کریں ۔ وزیراعظم عمران خان سے آپ کی بات چیت ٹی وی ، ریڈیو ، ڈیجیٹل میڈیا پر براہ راست نشر کی جائے گی۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے پانچ اعشاریہ تین سات فیصد جی ڈی پی گروتھ حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک کی فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ہماری حکومت کی اقتصادی اصلاحات کی کامیابی کوعالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔ بلوم برگ نے ترقی کی بلندرفتارکی پیشگوئی کی اور کہا کہ پاکستان روزگارکی سطح کو برقرار رکھے گا۔ کوویڈ کے بعد سے پاکستان کو نارمیلسی انڈیکس میں سرفہرست رکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دی اکانومسٹ نے بھی پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے ملازمتیں اور انسانی جانیں بچانے کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔
#آپکا_وزیراعظم_آپکے_ساتھ کے ایک اور سیشن میں وزیر اعظم عمران خان کل بروز اتوار ایک مرتبہ پھر بذریعہ ٹیلی فون عوام کے سوالات کے جوابات دیں گے۔
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) January 22, 2022
وزیراعظم سے آپ کی گفتگو کل سہ پہر 3:30 بجے ٹیلی فون، ریڈیو اور ڈیجیٹل میڈیا پر براہِ راست نشر کی جائے گی۔
📞Dial : 051-9224900 pic.twitter.com/ETTEuSA5Gq
واضح رہے کہ اس سے قبل5 بار وزیر اعظم عمران خان عوام سے ٹیلیفونک رابطہ کر چکے ہیں۔ ٹیلی فون پر براہ راست گفتگو بیک وقت ریڈیو، اور ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی مختلف حکومتوں کے ادوار میں صدور اور وزرائے اعظم کی جانب سے عوام سے براہ راست رابطے کیے گئے تھے۔
سابق صدر پرویز مشرف بھی 2007 میں ایوان صدر میں عوامی نشستیں کر چکے ہیں جنہیں ٹی وی پر براہ راست نشر کیا جاتا تھا۔ اس وقت کے پی ٹی وی نیوز ڈائریکٹر راجہ مصدق کا کہنا ہے کہ جنرل مشرف ہر طرح کے سوالوں کا جواب دیتے تھے اور اپنے اسٹاف کو بھی ہدایت کر رکھی تھی کہ اگر سخت سوال بھی آجائے تو پی ٹی وی پر اسے سنسر کرنے کے لیے دباو نہ ڈالے۔
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے 2011 سے ہر مہینے کی پہلے تاریخ کو ٹیلی فون پر براہ راست عوامی مسائل سننے کا سلسلہ شروع کیا جسے پی ٹی وی پر نشر بھی کیا جاتا تھا۔
سال 98-1997 میں نواز شریف نے عوام سے ٹیلیفونک رابطے کا سلسلہ شروع کیا تھا اور اس وقت ٹال فری نمبر عوام کو فراہم کیا گیا تھا، جس کے ذریعے لوگ رابطے کرتے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے احکامات جاری کیے جاتے تھے۔ وہ ہفتے کے دن فون کال پر لوگوں کے مسائل سنتے تھے۔
سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں کھلی کچہریاں باقاعدگی سے منعقد کی جاتیں تھیں جو عوامی رابطے کا سب سے موثر ذریعہ تھیں۔
ضیا الحق چونکہ عوامی نمائندے نہیں تھے تو وہ براہ راست کوئی ٹیلیفونک رابطے نہیں کیا کرتے تھے لیکن وہ رات گیارہ بجے سے ایک بجے تک ٹیلیفون کے ذریعے موصول ہونے والے پیغامات یا سوالات کے جواب دیا کرتے تھے۔