کراچی ميں کرونا کی شرح میں اضافے کے ساتھ ساتھ سر درد اور بخار پر قابو پانے والی ادویات بھی مارکیٹ سے غائب ہو رہی ہیں۔ ٹیم سماء کی جانب سے مختلف علاقوں کا دورہ کیا گیا اور ہر میڈیکل اسٹور سے ایک ہی جواب ’مارکیٹ میں شارٹ ہے‘ ملا۔
مارکیٹ میں موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم مارکیٹ سے سر درد کے لئے پینا ڈول لینے آئے مل ہی نہیں رہی، کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم اس لئے معمولی سردرد کی میڈیسن لے لیتے ہیں کہ جلد آرام آجائے،
ادویات ڈھونڈنے والے افراد نے تقریباً چھ مختلف میڈیکل اسٹورز کا دورہ کیا، تاہم ہر جگہ سے ایسا ہی جواب ملا۔
کراچی کے بيشتر میڈیکل اسٹورز سے بخار پر قابو پانے والی ادویات ڈھونڈے سے نہيں مل رہی ہيں۔ سما نے لیاری، صدر، سول اور دیگر علاقوں کے میڈیکل اسٹورز سے، پیرا سیٹامول، آئبو پروفن اور اسپرین کے فارمولا والی ادویات مانگيں، پتہ چلا کہ زیادہ تر میڈيکل اسٹورز پر یہ ادویات موجود ہی نہیں ہيں اور جہاں یہ دستیاب ہیں وہاں ان کی منہ مانگی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں۔
ہول سیل کراچی فارما کے نائب صدر عامر ملک نے اس کی وجہ کرونا کی نئی لہر کو قرار ديا ہے، جس کے سبب پیراسیٹامول، آئبوپروفن اور اسپرین کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
کرونا وائرس کی پانچویں لہر میں اچانک اضافے کے بعد ڈاکٹرز بھی مریضوں کو پیراسیٹامول ،آئبوپروفن اور اسپرین تجويز کررہے ہیں۔