وزيرخارجہ شاہ محمود قريشی نے تمام اپوزيشن رہنماؤں کو دعوت دی ہے کہ آئيں مل کر جنوبی پنجاب صوبہ بنائيں کیونکہ آئینی ترمیم پر اتحاد ضروری ہے۔
شاہ محمود قريشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے منشور ميں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا وعدہ کيا گيا مگر ہمارے پاس ترميم کيلئے ايک تہائی اکثريت نہيں ہے، تمام اپوزيشن رہنما جنوبی پنجاب کے عوام کی خواہش کو مقدم رکھيں۔
سما سے گفتگو ميں شاہ محمود قريشی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحريک انصاف کا منشور جنوبی پنجاب کے لوگوں سے يہ وعدہ کرتا ہے کہ عليحدہ صوبہ جنوبی پنجاب بنائيں گے اور اس کے ليے تحريک انصاف مستقل طور پر کام کررہی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم جنوبی پنجاب کےليے الگ انتظاميہ، اسٹرکچر، اوربجٹ کو اداراتی شکل دے چکے ہيں، 35 فيصد ترقياتی بجٹ جنوبی پنجاب کے ليے رکھا گيا ہے، اصلاحات کے ذريعہ جنوبي پنجاب معاشی اور معاشرتی ترقی لارہے ہيں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے سول سيکريٹيريٹ کے ليے عليحدہ ايڈيشنل چيف سيکريٹری اس بات کا ثبوت ہے کہ ضلعی ترقياتی کميٹياں لوگوں کوبہتر خدمات مہيا کررہي ہيں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قومی مفاد کا تقاضا ہے کہ سياسی وابستگی بالائے طاق رکھ کر آگے بڑھا جائے اور آئينی ترميم کے ليے متحد ہوجاجائے۔
بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے رہنما پیپلزپارٹی قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ حکومت صوبہ بنانے ميں سنجيدہ ہے تو اپوزيشن سے بات چيت کريں ساتھ دينے کو تيار ہيں تاہم رہنما ن لیگ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ تحريک انصاف اب تک صوبے کا وعدہ پورا کرنے ميں ناکام رہی، ساتھ نہيں دے سکتے۔