چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو بڑی پیش کش کردی۔ کہتے ہیں استعفوں کے اپنے مؤقف سے ہٹ کر تحریک عدم اعتماد کی میری حکمت عملی کو اختیار کریں تو ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں، مقصد دونوں کا ایک ہے حکومت کو نکالنا اور جلد انتخابات کا بندوبست کرنا، ہمارا لانگ مارچ اسی لئے ہے۔
چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم کے الگ الگ لانگ مارچ کو سودمند قرار دیدیا۔، اپوزیشن اتحاد کے ساتھ چلنے کا امکان بھی ظاہر کردیا، تحریک عدم اعتماد کی بات کی، نئے انتخابات کا نعرہ بھی لگا دیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تاریخی مہنگائی اور تاریخی غربت کا اثر عوام پر ہورہا ہے، اسٹیٹ بینک صرف آئی ایم ایف کو جوابدہ ہوگا، حکومت نے رات کے اندھیرے میں عوام کا معاشی قتل کیا، ایٹمی پروگرام کو داؤ پر لگا دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ تو اچھا ہے بار بار لانگ مارچ سے حکومت پر دباؤ بڑھے گا، حکومت کو جلد از جلد نکالنا ہے، پی ڈی ایم اپنا استعفوں کا مطالبہ چھوڑ کر تحریک عدم اعتماد کی ہماری حکمت عملی مان لے۔
کراچی میں قتل کے مجرم کی اسپتال میں موج مستی کے سوال پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا لاہور کی جیل ہو یا سندھ کی دو قانون لگتے ہیں، شاہ رخ جتوئی والا واقعہ نہیں ہونا چاہئے تھا، وزیراعلیٰ اور وزیر صحت نے معاملے کی انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔