وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں جس کی قیمت چکانی پڑی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں غلط امیدواروں کا انتخاب کیا گیا جوکہ ایک اہم وجہ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’خیبر پختونخوا کے دوسرے مرحلے سمیت ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تحریکی حکمت عملی کی بذات خود نگرانی کروں گا۔ تحریک انصاف بلدیاتی انتخابات میں مضبوط ہوکر سامنے آئے گی، انشاءاللہ‘۔
تحریک انصاف نےپختونخوا بلدیاتی انتخابات کےپہلےمرحلے میں غلطیاں کیں اورخمیازہ بھگتا۔غلط امیدواروں کاانتخاب ایک کلیدی سبب تھا۔اب سےمیں KP کےدوسرے مرحلےسمیت ملک بھرمیں بلدیاتی انتخابات کےحوالےسے تحریکی حکمت عملی کی بذات خودنگرانی کرونگا۔تحریک انصاف مزیدقوت کیساتھ ابھرے گی،انشاءاللہ۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 21, 2021
واضح رہے کہ 19دسمبر کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران 17 اضلاع میں الیکشن ہوئے جس میں وزیراعظم کو اپنے گڑھ مردان سمیت سات اضلاع میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف اب تک 66 نشستوں میں سے صرف 12 نشستیں اپنے نام کر سکی ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام ف 19 نشستیں لے کر پہلے نمبر پر ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی 6، مسلم لیگ ن دو جبکہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی ایک ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔
تحريک انصاف چار اضلاع میں سٹی یا تحصیل کی کوئی بھی نشست حاصل کرنے میں بھی ناکام رہی۔
بلدیاتی انتخابات کے لیے جنرل نشستوں پر 19 ہزار 285 اُمیدوار مد مقابل تھے، اسی طرح لیبر کے لیے مخصوص نشستوں پر 7 ہزار 428 اُمیدوار جبکہ خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870 اور نوجوانوں کی نشستوں پر 6 ہزار اُمیدوار میدان میں تھے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن اعلان کرچکا ہے کہ 2 ہزار 32 اُمیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں، جن میں سے 217 جنرل نشستوں پر، 900 خواتین کونسلرز، 285 کسان کونسلرز، 500 نوجوان کونسلرز اور 154 اقلیتی کونسلرز شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 18 ضلعی کونسلز کے لیے ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 26 لاکھ ہے، جن میں سے 70 لاکھ سے زائد مرد اور 56 لاکھ 50 ہزار خواتین ووٹرز شامل ہیں۔
خیال رہے کہ صوبے کے بقیہ 18 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات دوسرے مرحلے میں 16 جنوری کو ہوگا۔