دنیامیں کئی کھلاڑی ایسے گزرےجنھوں نےایک سےزائد کھیلوں میں اپنانام بنایا۔کچھ ایسےکرکٹرزبھی ہیں جنھوں نے دیگر کھیلوں میں بھی قسمت آزمائی۔
سب سے پہلے اس فہرست میں آسٹریلیاءکےسرڈان بریڈ مین کانام آتاہے جنھوں نے کرکٹ میں تو کئی ریکارڈز اپنے نام کئےمگر وہ اسکوائش کےبھی بہترین کھلاڑی تھے۔ ڈان بریڈ مین جنوبی آسٹریلیاء کی اسکوائش ٹیم کےچیمپیئن بھی تھے۔
ویسٹ انڈیز کے سرویون رچرڈزفٹ بال کےبھی اچھےکھلاڑی رہے۔ان کانام اینٹگاکی اس ٹیم میں بھی آگیاتھا جس نےفیفاورلڈ کپ 1974 کےکوالی فائنگ راؤنڈ میں شرکت کی۔ تاہم انھوں نے اس راؤنڈ کاکوئی میچ نہیں کھیلا۔
انگلینڈ کےآل راؤنڈراینڈریوفلنٹوف 2012 میں باکسر بن گئے۔انھوں نے 2009 میں کرکٹ کوخیرباد کہاتھا۔
جنوبی افریقا کےشاندار فیلڈر جونٹی رہوڈزکوہاکی کھیلنےکاشوق رہا۔ ان کاانتخاب جنوبی افریقا کی ہاکی ٹیم میں بھی ہواجس نےاولمپکس 1992 میں شرکت کی۔
پاکستانی ویمن کرکٹردانیا بیگ نے فٹبال میں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔ دانیا بیگ کاشمارباسکٹ بال اوروالی بال کی اچھی کھلاڑیوں میں بھی ہوتاہے۔
آسٹریلیا کی ایلیس پیری نے16 سال کی عمر سے کرکٹ اور فٹ بال میں اپنےملک کی نمائندگی کی۔ انھوں نے خواتین کےفیفاورلڈ کپ میں کوارٹرفائنل میں آسٹریلیاءکی طرف سے شاندارگول بھی اسکورکیا۔
نیوزی لینڈ کی سوزی بیٹس نے2008 کےبیجنگ اولمپکس میں اپنے ملک کی جانب سے بیس بال کےکھیل میں نمائندگی کی۔