وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کل شام آپ سب کو کہا تھا کہ گھبرانا نہيں ہے، آج اپوزيشن کو سمجھ نہيں آ رہا اُن کے ساتھ ہوا کيا ہے۔
پارٹی رہنماوں سے گفتگو میں وزيراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جو پيغام ہمارے سفير کو ديا گيا وہ سلامتی کميٹی کی ميٹنگ ميں زيربحث آيا، کميٹی کی ميٹنگ ميں آرمی چيف سميت تمام سروسز چيف موجود تھے، نيشنل سيکيورٹی کميٹی نے واضح طور پرکہا ليٹر بيرونی سازش ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کل رات سب کو بتا دیتا تو وہ آج اس صدمے میں نہ ہوتے، عدم اعتماد بیرونی سازش تھی، ہمیں چھوڑنے والوں سے سفارتخانے کے لوگ مل رہے تھے۔
وزیراعظم عدم اعتماد کی سازش بيرون ملک تيار ہوئی، ملک کی اعلیٰ ترین باڈی نے جب تصديق کرلی تو پھر عدم اعتماد اور نمبر کا کوئی مقصد ہی نہیں رہتا۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر قوم کو مبارکباد دی۔
وزیر اعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسمبلی کے اسپیکر نے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیا ہے، میں ساری قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، یہ سازش ساری قوم کے سامنے ہورہی تھی۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ پی ڈی ایم حکومت تبدیلی کی غیرملکی سازش کاحصہ نہ بنے، بہتر یہ ہے کہ پی ڈی ایم الیکشن تسلیم کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جمہوری لوگ حمایت کیلئے ہمیشہ عوام کے پاس جاتے ہیں، اپوزیشن حکومت کی ناکامی کاروناروتی رہی،اب الیکشن کاخوف کیوں؟ ہمارےعام انتخابات کے مطالبے پرپی ڈی ایم کاردعمل حیران کن ہے۔