فیصلے کی نقل ملنے میں معمولی تاخیر پر مقامی وکیل آپے سے باہر ہو گیا اور ڈنڈا اٹھا کرلاہور ہائی کورٹ کی کاپی برانچ کے شیشے توڑ ڈالے۔
ماجد جہانگیر ایڈوکیٹ کے اس اقدام سے کاپی برانچ میں موجود لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا اور زیادہ تر افراد نے باہر بھاگ جانے میں ہی عافیت جانی۔
لاہور ہائیکورٹ کے ترجمان کےمطابق وکیل کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل کے مطابق توڑپھوڑ کرنے والے وکیل کا لائسنس بھی معطل کردیا گیا ہے۔
سماء کے پروگرام سات سے آٹھ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین خوشدل خان کا کہنا تھا کہ واقعہ قابل افسوس ہے اور ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں۔
خوشدل خان کا کہنا تھا کہ وکلاء میں صبر ہونا چاہیے اور انہیں تو دوسروں کو صبر اور قانون کی پاسداری کی تلقین کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی عملداری نہ ہونے کے باعث آئے دن ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے گزشتہ روز ہی وکلاء کو ڈنڈا لاٹھی اٹھانے کی بجائے قلم تھامنے پر زور دیا تھا لیکن مذکورہ وکیل نے وہ نصیحت سنی ان سنی کردی۔