صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپوزیشن کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان مستعفی ہوں گے نہ ہی اسمبلیاں تحلیل ہوں گی، قومی ڈائیلاگ کرپشن خاتمے کے ایجنڈے کے بغیر ناممکن ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپوزیشن پر واضح کیا ہے کہ اسمبلیاں تحليل ہوں گی نہ ہی وزیراعظم عمران خان استعفیٰ ديں گے۔ صحافیوں سے ملاقات ميں غیر رسمی گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ 2 سال سے سیاسی نظام کو عدم استحکام کا شکار کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ اپوزیشن مطالبہ کرے اور وزیراعظم مستعفی ہوجائيں۔ صدر مملکت نے واضح کیا کہ اپوزیشن کچھ بھی کرلے وزيراعظم کے اسعتفیٰ کی کوئی وجہ نہیں بنتی، الزامات کے بجائے یہ بتايا جائے کہ دھاندلی ہوئی کہاں ہے؟۔
ڈاکٹر عارف علوی نے یہ بھی کہا کہ این آر او پر بحث سخت ہوچکی ہے، آنے والے دنوں میں سیاسی تناؤ کم ہوگا، ہر مسئلے پر بات ہوسکتی ہے مگر کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کيا جاسکتا۔
انہوں نے انکشاف بھی کردیا کہ جب پی ٹی آئی نے دھرنا ديا تب عمران خان اور آرمی چيف کی ملاقات نواز حکومت کے مطالبے پر ہوئی تھی۔
صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کھل کر سی پیک کیخلاف سازشیں کررہا ہے، بلوچستان میں 90 فیصد دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے حکومتی نمائندے کی دورۂ اسرائیل کی اطلاعات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف واضح ہے، حکومت پر کوئی غیر ملکی دباؤ نہیں۔