چارسدہ کے علاقے شيخ کلی سے منگل 6 اکتوبر کے روز لاپتا ہونے والی ڈھائی سالہ بچی کی لاش مل گئی۔ بچی کو ریپ کے بعد قتل کرکے کھتيوں ميں پھینک دیا گیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔
ابتدائی ميڈيکل رپورٹ ميں بچی کے ساتھ ریپ کی تصدیق کی گئی ہے۔ ملزم نے ریپ کے بعد بچی کو بے رحمی سے قتل کيا۔ ضروری کارروائی کے بعد بچی کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔
پوليس کے مطابق ملزم کی تلاش کيلئے ٹيم تشکيل ديدی، جسے جلد ہی پکڑ ليا جائے گا، تاہم 2 روز گزرنے کے باوجود پولیس ملزم کو پکڑنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔
بچی کی بڑی بہن کا کہنا ہے کہ وہ اتنی چھوٹی تھی کہ بات بھی نہیں کرسکتی تھی، میں اسے گود میں لے کر پیار کرتی تھی۔ مجھے انصاف چاہیئے۔ ظالم ملزم نے اسے ہماری گلی سے اغوا کیا۔
بچی کے اہل خانہ نے ملوث ملزم کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بچی کیساتھ ریپ اور قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اسے انتہائی دلخراش قرار دیتے ہوئے آئی جی کے پی کو ملزمان کو فوری گرفتار کرکے نشان عبرت بنانے کا حکم دیا ہے۔