کراچی سے لاہور آنے والی شاہ حسین ایکسپریس اور کوسٹر میں تصادم کے نتیجے میں 20 مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔مرنے والے افراد سکھ یاتری تھے۔ ریلوےحکام نےڈویژنل انجینیئر کوفوری طورپرمعطل کردیاہے۔
ترجمان ریلوے نے بتایا ہے کہ جمعہ کو شیخوپورہ کے علاقے فاروق آباد میں جاتری روڈ پرمسافرويگن ٹرين کی زد ميں آگئی۔ترجمان ریلوے نے بتایا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ریسکیو 1122 کے کہنا ہے کہ 19 افراد جان سے چلے گئے۔ مسافر بس میں 30 سکھ یاتری سوار تھے اور وہ ننکانہ صاحب جارہے تھے۔
ترجمان ریلوے کے مطابق ریلوے اور ضلعی ریسکیو ٹیموں نے امدادی کام شروع کردیا ہے۔ ریسکیواہلکاروں نے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو کوسٹر سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ تمام ڈویژنل افسران جائے حادثہ پر موجود ہیں اور ریلوےحکام نےڈویژنل انجینیئر کوفوری طورپرمعطل کردیاہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشیداحمد نےذمہ داران کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے شیخوپورہ ٹرین حادثے پراظہارافسوس کیا ہےاورزخمیوں کےبہترین علاج معالجےکی ہدایت کی ہے۔