سندھ ہائیکورٹ نے تین اہم جے آئی ٹی رپورٹس پبلک نہ کرنے سےمتعلق توہین عدالت کی درخواست پر حکومت سندھ کونوٹس جاری کردیا۔ درخواست گزارعلی زیدی نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ عذیربلوچ اہم گواہ ہے۔ اُسے رینجرز کے حوالے کیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے جنوری میں عذیربلوچ، نثارمورائی اور سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹس منظرعام پر لانے کا حکم دیا تھا جس کی تعمیل نہ ہونے پر وفاقی وزیرعلی زیدی نے دوبارہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر کی درخواست فوری سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ سے 23 جون کو جواب طلب کرلیا۔
دوسری جانب علی زیدی نے اپنے ٹوئیٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اہم گواہ عذیربلوچ کی جان کو خطرہ ہے۔ اسے سینٹرل جیل منتقل کیا جاچکا ہے۔ عذیربلوچ نے اعلیٰ سیاسی شخصیات اور پولیس افسران کے نام بتائے جو گینگ وار میں ملوث تھے۔
علی زیدی نے عذیربلوچ کو رینجرز کے حوالے کرنے پر زور دیا۔