جعلی اکاؤنٹس کے اہم ترین کردار اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید کو ریلیف نہ مل سکا۔
منگل کواسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پاکستان آصف زرداری کے قریبی ساتھی خواجہ انور مجید کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز نے خواجہ انور مجید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنا دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ خواجہ انور مجید ریلیف کے مستحق نہیں۔ خواجہ انور مجید نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔ خواجہ انور مجید نے بیرون ملک سے علاج کرانے کی استدعا کر رکھی تھی۔
نیب نےعدالت کو بتایا کہ خواجہ انورمجید منی لانڈرنگ ، شوگر سبسڈی میں کرپشن سمیت کئی مقدمات میں مرکزی ملزم ہیں،انورمجید پر شوگر سبسڈی میں اپنے ملازمین کو جعلی کاشت کار ظاہر کرکے رقم ہڑپ کرنے کا الزام بھی ہے۔
نیب نے مزید کہا کہ خواجہ انور مجید کا جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ میں مرکزی کردار ہے۔