معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبرنے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے منی لانڈرنگ کی رقم سے جائيداديں بنائيں، قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے۔
جمعرات کو معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلاول بھٹو نے نیب دفتر کے باہر لوگوں کو گمراہ کیا،بلاول کہتے ہیں کہ میں بے گناہ ہوں مجھے کیوں بلایا، جے وی ٹوٹوفائیو کیس میں زرداری گروپ پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں بلاول کی طرح جھوٹ نہیں بولوں گا، ابھی الزامات ہیں جن کی تحقیقات جاری ہیں، اس رقم سے ٹنڈو اللہ یار اور کلفٹن میں زمین خریدی گئی،زرعی زمین اور لاہور میں بلاول ہاؤس بھی بنایا گیا، یہ جائیدادیں اس وقت خریدی گئیں جب آصف زرداری صدر تھے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کبھی نہیں کہا کہ بلاول بے گناہ ہیں، قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے۔ مراد علی شاہ سے متعلق انھوں نے واضح کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا ای سی ایل سے نام اس لئے نہیں نکالا کہ وہ بے گناہ ہیں، مراد علی شاہ کے بطور وزیراعلیٰ کام میں حرج نہ آئے،اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ تحقیقات کے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا جا سکتا ہے۔
شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ نیب کی طرف سے بلاول کو چھوٹ دی جا رہی ہے،اگر آپ نے جرم نہیں کیا تو تفتیش کا حصہ بنیں، آپ بھی باقی شہریوں کی طرح قانون کے تابع ہیں۔