بھارتی ہیکرز کی جانب سے پاکستان کی اہم معلومات يا کاروباری ويب سائٹس پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے مگرپاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے اقدامات کے باعث بھارتی ہيکرز کو ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پاکستان میں ماہانہ ايک کروڑ 20 لاکھ سائبر حملے ہوتے ہیں اور زیادہ ترغیرمحفوظ ويب سائٹس نشانہ بنتی ہیں۔
پاکستان میں ہر منٹ درجنوں سائبر حملے ہورہے ہوتے ہیں۔ یہ حملے زیادہ تر بھارت کی جانب سے کئے جاتے ہیں۔ ہيکر گروپ اسلام آباد، کراچی، لاہور اور پشاور کی اہم کاروباری، سرکاری اور معلوماتی ويب سائٹس پر یلغار کرتے ہیں۔
ان ویب سائٹس کو کبھی ميل ويئر تو کبھی کسی ای ميل ميں وائرس بھيجا جاتا ہے۔ بھارت نے سائبر وار کا آغاز کيا تو پاکستانيوں نے بھی کمر کس لی۔ نيشنل ٹيلی کميونيکيشن کارپوريشن نے بھارتی منصوبوں کو خاک ميں ملاديا۔
طریقہ یہ ہوتا ہے کہ ہيکرز کے گروپ کسی ويب سائٹ کا لنک بھيج کر پرائيوٹ کمپوٹر سيٹنگ تبديل کرنے کی اجازت مانگتا اور پھر يہ گھناؤنا جرم شروع ہوجاتا ہے۔
آئی ٹی ماہرين کہتے ہيں کہ صارفين کو کوئی ويب سائٹ پر ٹرمزاينڈ کنڈيشن کو فورا چيک کرکے اوکے نہيں کردينا چاہيے، ہر وہ ويب سائٹ جس ميں ايچ ٹی ٹی پی کے ساتھ ايس يا سيکيور نہيں لکھا، اسے کھولنے سے گريز کرنا چاہيے۔
سائبرماہرین کا مزید کہنا ہے کہ بھارتی ہيکرز کےعلاوہ اسرائيل،روس،تائیوان سے بھی پاکستان پر حملے کئے جارہے ہیں۔