میگا منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں مزید سات روز کی توسیع کر دی۔
احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں آصف زرداری، فریال تالپور، حسین لوائی، عبدالغنی مجید و دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
نیب نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی تو عدالت نے پہلے مزید 15 روزہ ریمانڈ منظور کیا لیکن تفتیشی افسر صرف 7 روز کا مزید ریمانڈ دینے پر اصرار کرتے رہے۔
تفتیشی افسر کے انکار پر عدالت نے ریمانڈ 7 روز کا کر دیا اور 29 جولائی کو دوبارہ پیشی کا حکم دیا۔
آصف زرداری اور فریال تالپور کو 22 جولائی تک دوبارہ پیش کرنے کا حکم
دوران سماعت آصف زرداری نے روسٹرم پر آکر شہزاد اکبر کی شکایت کرتے ہوئے عدالت میں بلا کر جواب طلبی کی استدعا کی۔ سابق صدر نے بیان کے اخباری تراشے پیش کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کے معاون خصوصی کا دعوٰی ہے کہ میری 26 جائیدادیں ہیں۔
عدالت نے وکیل کے ذریعے شہزاد اکبر کو لیگل نوٹس بھیجنے کا طریقہ بتاتے ہوئے مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔
چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سے متعلق صحافی نے سوال کیا کہ پہلے چیئرمین سینیٹ بنایا اب اتارنے جا رہے ہیں؟ آصف زرداری نے جواب دیا کہ نہ پہلے بنایا نہ اتار نے جا رہا ہوں۔
سماعت کے بعد بھی آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں ایک گھنٹہ گزارا او ٹیلی فون پر باتیں کرتے رہے۔ لطیف کھوسہ اور فریال تالپور سے طویل مشاورت کی اور عبدالغنی مجید سے بھی سرگوشیاں کیں۔