تحریک انصاف کی حکومت کے تمام معاشی ماہرین اپنی ہر تقریر اور گفتگو میں بار بار ایک بات دہراتے رہے کہ ان کی معاشی پالیسیوں کا منفی اثر غریبوں پر نہیں پڑے گا مگر جب آٹا، چینی اور دال جیسی بنیادی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے تو حکومتی دعوے کھوکھلے لگتے ہیں۔ حالیہ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار اور مہنگائی کے طوفان نے پشاور کے شہریوں کے لئے روٹی خریدنا بھی مشکل بنا دیا۔ آٹے کی 80 کلو والی بوری کی قیمت میں 700 روپے کا اضافہ ہوا جس پر نانبائیوں نے روٹی کی قیمت میں 5 روپے اضافے کا فیصلہ کیا اور خبردار کیا ہے کہ مستقبل قریب میں قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔ عوام نے روٹی کی قیمت میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دیکھئے سجاد حیدر کی رپورٹ