احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کا اجلاس ہوا جس میں ائیرپورٹس پر بیرون ملک سے آنے والوں سےغیر مناسب سلوک کا معاملہ زیرغور آیا۔
ڈائریکٹر امیگریشن ایف آئی اے ناصر ستی نے بتایا کہ ہم نے پاکستانیوں کی سہولیت کیلئے ہیلپ لائن، ون ونڈو آپریشن شروع کر رکھا ہے، شکایت ایئرپورٹ یا پھر ویب سائٹ پر درج کرائی جاسکتی ہے، وزیراعظم شکایتی پورٹل سے بھی معاملات حل کرائے جاتے ہیں۔
رکن کمیٹی منزہ حسن نے بتایا کہ اکثر اوقات ایف آئی اے عملہ ایئرپورٹ پر پورا نہیں ہوتا اور ان کا رویہ بھی ٹھیک نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو اپنا رویہ ٹھیک کرنا ہوگا، کیا آپ کے پاس عملے کی کمی ہے؟اس پر ایف آئی اے کے نمائندے نے جواب دیا کہ ادارے کے پاس عملے کی کمی ہے۔ ایف آئی اے کے نمائندے کو منزہ حسن نے جواب دیا کہ اگر ایسا ہے تو آپ کے سینئر افسران بیٹھا کریں۔
چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے لیبر طبقے کو ہتک کا نشانہ بنایا جاتا ہے،وی آئی پی سے اچھا سلوک اور لیبرکلاس سے برا سلوک مناسب نہیں،ہمارے امیگریشن کاؤنٹرز کا دیگر ایئرپورٹس سے موازنہ کریں تو بہت برے ہیں، دنیا میں کہیں بھی جائیں، اپنے ممالک کے شہریوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، ہمارے ہاں دوسرا حساب ہے، غیرملکی کو خوش آمدید کہتے ہیں اور اپنے لوگوں کو پوچھتے ہی نہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ ایف آئی اے میں بدسلوکی کے لئے زیرو ٹالرنس ہے، سال 2018 میں 138 شکایات موصول ہوئیں،سی سی ٹی وی سے اسٹاف کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔