محکمہ تعليم سندھ کے افسران نے زندہ ملازم کو مردہ قرار ديکر 40 لاکھ روپے ہڑپ لئے۔
محکمہ تعلیم کے افسران نے فراڈ کے پرانے تمام ريکارڈ توڑ ڈالے، ممتاز جاکھرو نامی ٹیچر کو مردہ ظاہر کرکے ان کے جی پی فنڈز اور گریجویٹی کے 40 لاکھ سے زائد رقم کی بندر بانٹ کردی جبکہ ممتاز کی پنشن بھی کسی خاتون کو بیوہ دکھاکر منتقل کرائی گئی۔
متاثرہ شخص نے محکمہ تعلیم اور محکمہ خزانہ کے گٹھ جوڑ کی اطلاع چیئرمین اینٹی کرپشن کو کی تو تفتیش میں کئی انکشافات سامنے آئے۔
تفتیش میں یہ پتا چلا کہ پنشن کیلئے جن بیواؤں کا انتخاب کیا گیا وہ بھی جعلی ہیں جبکہ شناختی کارڈز میں بھی ٹیمپرنگ کرکے ملازمین کی بیوہ ظاہر کیا گیا۔
اینٹی کرپشن نے بدعنوانی میں ملوث محکمہ تعلیم اور خزانہ کے 89 افراد کے خلاف 13 مختلف ایف آئی آر درج کرلیں جبکہ محکمہ تعلیم کے عبدالجبار اور صادق کٹوھڑ کیخلاف 9 مقدمات اور محکمہ خزانہ کے فدا حسین جمالی محمد، علی منگی اور اسد اللہ سومرو کیخلاف 7 ایف آئی آر درج کی گئیں۔