جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر شہریوں نے وزیر خزانہ کے سامنے پی آئی اے کیخلاف شکایتوں کے انبار لگادیئے، اسد عمر نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو بلیک ہول’’بلیک ہول‘‘ قرار دے دیا۔
وفاقی وزیر خزانہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پہنچے تو شہریوں نے انہیں گھیر لیا، پی آئی اے کیخلاف شکایتوں کے انبار لگادیئے، کسی نے آخری لمحے پر ٹکٹ منسوخ ہونے تو کسی نے پروازوں کی تاخیر کا شکوہ کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے ایئرپورٹ سے ہی فون کرکے پی آئی اے کے سی ای او کو کھری کھری سنادیں، بولے کہ آخری لمحات میں کنفرم ٹکٹ کو ان کنفرم کہنا زیادتی ہے، لوگوں کے ساتھ یہ رویہ بند کیا جائے۔
انہوں نےایئر مارشل (سی ای او پی آئی اے) سے مزید کہا کہ میں نے 17 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج دیا، اسی وقت کہا تھا کہ یہ رقم بلیک ہول میں ڈال رہا ہوں۔
اسد عمر بولے کہ خدا کے واسطے لوگوں کو تنگ کرنا بند کیا جائے، کسی اعلیٰ افسر کو یہاں بھیجیں اور اس مسئلے کو بہتر طریقے سے سلجھایا جائے۔
For God's sake, get somebody senior here and tell somebody to deal with it, the federal minister asked the official to resolve the matter.