کرتارپور کا دربار صاحب ریلوے اسٹیشن ثقافتی ورثے کا امین تو ہے لیکن کھنڈرات نما عمارت حکومتی بے حسی کی منہ بولتی تصویربن گئی۔
دربار صاحب کرتارپور ریلوے اسٹیشن بھوت بنگلہ بن گیا ہے۔1922 میں قائم ہونیوالے ریلوے اسٹیشن کے آثاراب بھی باقی ہیں۔ کرتارپور ریلوے اسٹیشن بھی کھیتی باڑی کی زد میں آگیا ہے۔ کرتارپورکا حلیہ بدلنے لگا لیکن ریلوے اسٹیشن حکومتی عدم توجہی کا شکار رہی۔ لوگوں نے ٹریک پرراستہ بنا لیا اورٹرین کی جگہ گاڑیاں چلنے لگیں۔
اس کھنڈر نما عمارت کے علاوہ یہاں موجود خستہ حال مال بوگی،ریلوے اسٹیشن کا کل اثاثہ ہے۔ ٹرین کی بندش سے لاکھوں کی آبادی سستے سفر سے محروم ہیں۔
حکومت نے پچھلے برس کرتارپور راہداری کا افتتاح کیا تو امید جاگی کہ اس علاقے کی قسمت بدل جائے گی مگر تاحال ایسا کچھ نہیں ہوسکا ہے۔