منشيات اسمگلنگ کے الزام ميں گرفتار چيک ري پبلک کی ماڈل نے عمران خان سے اميديں باندھ ليں۔
جیل میں ایک سال گزارنے والی سمگلر حسینہ مقامی رنگ میں رنگنے لگی ، کبھی پہنتی ہے پاکستانی لباس تو کبھی اوڑے رکھتی ہے ديسي شال ، خود کو بے گناہ بتاتی ہے اور جیل کے نظام پر انگلیاں بھی اٹھاتی ہے ملزمہ کو اميد ہے کہ نظام بدلنے والا ہے ۔
سمگلر حسینہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ايک خوبصورت ملک ہے ليکن پاکستاني نظام اچھا نہیں انشائ اللہ عمران خان ٹھیک کرے گا۔
جیل کی کچی روٹی اور سسٹم سے پریشان ٹریزا چاہتی ہے کہ اس کے کیس کا فیصلہ جلد ہو، ميں ايک سال سے يہاں ہوں اور بے گناہ ہوں کوٹ لکھپت جيل ميں ہوں کرسمس پراپنے گھر جانا چاہتي ہوں اور پھرمیں خوش ہو جاوں گي
کیس ٹرائل اختتامی بحث سے صرف ایک مرحلہ پیچھے ہے اس لئے فیصلہ اب زیادہ دور نہیں ۔
تریزا کیس آخری مراحل میں داخل ہو چکا اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کرسمس یہاں منائے گی یا اپنے گھر کو جائے گی ۔