چيف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ کیسز کو بڑھانے میں ججز کا ہاتھ ہے، میں ججز کو ان کا چہرہ دکھا رہا ہوں، ماتحت عدلیہ میں غلطی ہوتی ہے جسےہائی کورٹ میں درست نہیں کیا جاتا۔
ماتحت عدلیہ کے ججوں سےخطاب ميں چيف جسٹس کا کہنا تھا کہ سب کتاب میں لکھا ہے لیکن کتنے ججز کتابیں پڑھتے ہیں، ججز کو خود پڑھنا ہوگا، مجھے آج بھی قانون پورا نہیں آتا، میں آج بھی سیکھنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ عام نوکری نہیں، اسے عبادت اور رزق سمجھ کر کریں، جس دن آپ قانون کا اطلاق کریں گے، اس دن سسٹم ٹھیک ہوگا، لوگوں کی خواہش کے مطابق اپنا گھر ٹھیک نہیں کر سکا، مجھے اسے تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں۔
بنیادی قوانین میں ترمیم کی اجازت نہیں، اس کے بغیر پروسیجرل لا کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا، کئی قوانین انیسویں صدی کے ہیں جنہیں تبدیل نہیں کیا گیا، آج بھی پٹواری کی زبان پر زمین کا انتقال ہوتا ہے، ضابطے کا قانون تب تک فائدہ نہ دے گا جب تک ججز میں انصاف کا جذبہ نہیں ہو گا۔