نوازشريف کے ساتھ ساتھ شہباز شريف کے گرد بھي احتساب کا گھيرا تنگ ہوتا جارہا ہے، پنجاب حکومت کا کمپني اسکينڈل اور سانحہ ماڈل ٹاؤن سميت کئي مقدمات چھوٹے مياں صاحب کےليے بھي پريشاني کا باعث بن سکتے ہيں۔
ايون فيلڈ اپارٹمنٹس کيس میں نوازشريف کو سزا تو سنادي گئي ليکن کيا شہبازشريف کے گرد بھي گھيرا اب ہوگا تنگ ؟سوالات اٹھنے لگے ، بڑے مياں صاحب کے کيسوں کي گونج اپني جگہ ليکن چھوٹے مياں تک بھي احتساب اداروں کا ہاتھ پہنچنےوالاہے، بات صاف پاني کمپني کيس کي ہو يا آشيانہ اقبال ہاؤسنگ اسکينڈل کي ، عوامي منصوبوں ميں بچت کاکريڈٹ لينے والے شہبازشريف کے خلاف ان کے اپنے مہرے انگلياں اٹھانےلگے ہيں ۔
آشيانہ ہاؤسنگ اسکينڈل کيس ميں پيشي کے موقع پر فواد حسن فواد نے تو معاہدے منسوخ کرنے کا ذمہ دار شہبازشريف کو ٹھہرا ديا ۔
فوجداري مقدمات ميں جعلي پوليس مقابلے ہوں يا سانحہ ماڈل ٹاؤن شہباز شريف کو اب بھي ايسے کئي مقدمات اور الزامات کا سامنا ہے، يہ معاملات زير التوا ہونے کے باوجود شہباز شريف کےليے خطرے کي تلوار ہيں ۔