چیف جسٹس نے بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز پر واضح کردیا کہ بدمعاشی نہیں چلے گی، جاؤ جا کرہڑتال کرو۔ جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری صحت کو وظیفے کے علاوہ ینگ ڈاکٹرز کے باقی مطالبات حل کرنے کی ہدایت کردی ۔
سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں کي حالت زار سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار ینگ ڈاکٹرز پر برہم ہوگئے۔ ریمارکس دیے کہ جاؤ جاکر ہڑتال کرو ،بدمعاشی نہیں چلے گی نہ کوئی وظیفہ نہیں دیا جائے گا۔
چیف جسٹس نے بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرزکوتنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اپنے فرائض انجام دیں، پھرمطالبات کریں۔
سیکرٹری صحت نے عدالت کوبتایا کہ مزید پانچ سو ڈاکٹرزعارضی بھرتی کیے جائیں گے ۔ جو بات ینگ ڈاکٹرزکے منہ سے نکلے وہ پوری نہیں ہوسکتی ۔
چیف جسٹس نے سیکرٹری صحت کو ہدایت کی کہ ینگ ڈاکٹرز کے باقی مطالبات حل کریں ۔ سیکرٹری صحت سے مکالمہ کرتے ہوئے بولے کہ اسپتال آپ نے بھی دیکھے ہم نے بھی دیکھے ہیں، مسائل کے حوالے سے کیا ہوا؟۔
سیکرٹری صحت صالح ناصر نے کہا آلات خریدنے کا طریقہ کار طویل ہوتا ہے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جو لسٹ ہم نے جاری کی کیا اس پر مکمل عملدرآمد ہوگا؟
سیکرٹری صحت نے جواب دیا کہ آلات کی خریداری کے لیے آرڈر دیے جاچکے ہیں ۔
۔۔