لاہور: پریس کلب کے باہر چوبیس گھنٹوں سے دھرنا دئیے بیٹھے نابینا افراد نے پندرہ روز میں مطالبات تسلیم کئے جانے کی حکومتی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا۔
حکومت کی جانب سے مسلم لیگ ن کے سینیٹر سعود مجید نے لاہور پریس کلب کے باہر دھرنا دینے والے نابینا افراد سے مذاکرات کئے اور انہیں ان کے تمام تر مطالبات آئندہ پندرہ روز میں حل کروانے کی یقین دہانی کروائی۔
سینیٹر سعود مجید نے نابینا افراد کو مذاکرات کے دوران یقین دلوایا کہ معذور افراد کے لئے خدمت کارڈ کے معاوضے میں اضافے اور محکمہ پولیس میں بھی معذور افراد کا کوٹہ مختص کروانے کے لئے وزیراعلی پنجاب کو سفارش کی جائے گی۔ سینیٹر سعود مجید نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ معذور افراد کے لئے نو سو نئی نوکریاں پیدا کی گئی ہیں جو ڈیلی ویجز کی بنیاد پر ہیں اور معذور افراد کی نئی نوکریوں پر بھرتی کے لئے اخبارات میں اشتہارات دئیے جائیں گے۔
اس موقع پر نابینا افراد کے نمائندوں نے کہا کہ ہمیں حکومتی یقین دہانی پر اعتماد ہے، اسی لئے مطالبات تسلیم کئے جانے کی یقین دہانی پر اپنا دھرنا ختم کر رہے ہیں اور اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پندرہ روز کے بعد دوبارہ سڑکوں پر ہونگے۔
نابینا افراد کا دھرنا ختم ہونے کے بعد لاہور پریس کلب کے باہر کل رات سے بند سڑک کو عام ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔ سماء