مردان : خيبرپختونخوا کے شہر مردان ميں توہين مذہب پر نوجوان کو قتل کرديا گيا، رات کو الزام لگايا، صبح عدالت لگائی اور دن ڈھلنے سے پہلے ہی سزا دیدی۔
مردان میں قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں، عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشعال خان پر توہین مذہب کا الزام لگا، مشتعل ہجوم نے نوجوان کی جان لے لی۔
خیبر پختنو خوا کے دوسرے بڑے شہر مرادن میں قانون کی دھجیاں اڑا دی گئیں، اسلام، امن اور برداشت کا مذہب مگر عبدالولی خان یونیورسٹی ميں اسلام کے نام پر نوجوان کی جان لے لی گئی۔
پوليس آئی مگر مجمع قابو ميں نہ آيا، توڑ پھوڑ جاری رہی، پوليس والے بھی زخمی ہوئے اور يونیورسٹی بند کردی گئی، ہنگامہ آرائی میں ملوث 15 طلبہ کو حراست میں لے ليا گيا، ہاسٹل پر بھی تالے ڈال دیئے گئے۔ سماء