کراچی : قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار کو بلا اجازت اور قانونی تقاضے پورے کئے بغیر گرفتار کرنے پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیلئے عہدے سے معطلی کے بعد ایک اور مشکل کھڑی ہوگئی، سرکار کی مدعیت میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کا نام استعمال کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرنے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیخلاف سخت ایکشن کی ہدایت کردی، سندھ حکومت کو قانونی کارروائی کی بھی ہدایت کی، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ اگر قانون کے مطابق کوئی مقدمہ بنتا ہے تو ایف آئی آر بھی کاٹی جائے۔
سندھ حکومت کی ہدایت پر راؤ انوار کیخلاف سی ٹی ڈی اہلکاروں کی مدعیت میں محکمے کو بدنام کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا جائے گا کہ راؤ انوار نے خواجہ اظہار کے گھر چھاپے کیلئے سی ٹی ڈی کا نام استعمال کیا جس سے محکمے کی بدنامی ہوئی جبکہ چھاپے سے متعلق ضروری قانونی کارروائیاں نہیں کی گئیں، متعلقہ تھانے میں انٹری بھی نہیں کروائی گئی اور اہلکاروں نے اپنی شناخت کو بھی پوشیدہ رکھا۔ سماء