اسٹاف رپورٹ
کراچی : کراچی میں قیامت خیز گرمی سے متعدد خواتین سمیت سات سو ستر افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، سرد خانے میتوں سے بھر گئے، ایمبولینسز بھی کم پڑگئیں، لوگ اپنے پیاروں کی میتیں ٹرکوں میں لے جانے پر مجبور ہوگئے۔
روشنیوں کا شہر، پاکستان کا سب سے بڑا شہر جہاں جان بچانا تو دور مردوں کو ٹھکانے لگانا بھی مشکل ہوگیا۔ مرنے کے بعد کے مراحل بھی کسی عذاب سے کم نہیں۔ سرد خانوں میں میتوں کو رکھنے کے لیے جگہ ختم، سرد خانوں اور اسپتالوں تک میتوں کو لانا بھی محال، ایمبولینس جو نایاب ہوئیں، آخری آرام گاہ تک کے سفر کے لیے میت گاڑیاں بھی کم پڑنے لگیں۔
شہری اپنے پیاروں کے جنازے لیے ددہائیاں دیتے رہ گئے، مردوں کو دفنانے کی بات، ت شہر کے آٹھ بڑے قبرستان سالوں سے پُر ہوچکے ہیں اور جو نئے تین قبرستان بنائے گئے وہ لینڈ مافیا کھا گیا، یعنی مردے دفنانے کیلئے قبریں بھی نہیں۔ سماء